Zill Writer

Add To collaction

Lekhny composition -24-May-2022

............ یادیں...............
عجب سا حال ہے تمہارے بن سورج کی پہلی کرن جب پھوٹتی ہے تب سخت سردی میں بھی اپنا نرم و ملائم بستر چھوڑ کر دروازے کی چوکھٹ پر سر رکھے بیٹھ جاتی ہوں پنچھیوں کی چہچہاہٹ میرے کانوں میں رس گھولتی معلوم ہوتی ہے درختوں کے سوکھے ویران جھڑے ہوئے پتوں کو جب زمین پر بکھرا دیکھتی ہوں میرے زہن میں پہلی یاد تمہاری گونجتی ہے کے یہ وہی پتے ہیں جو تمہارے ہوتے نکھرے نکھرے تروتاز دیکھائی دیتے تھے اور اب جب تم نہیں ہو یہ بھی میری طرح مرجھائے اور ٹوٹے ہوئے سے ہوگئے ہیں۔۔۔
چھت سے لے کر سیمنٹ کے فرش تک پر جب جب نگاہ پڑھتی ہے تو خیال آتا ہے یہ وہی چھت ہے جس نے تم پر سایہ کیا تھا تمہیں دھوپ بارش آندھی طوفان جیسے موسموں سے محفوظ رکھا تھا یہ وہی فرش ہے جس پر تم نے میرے ساتھ ایک عمر بتائی تھی ۔۔۔۔
تمہیں گئے تین ماہ چھتیس گھنٹے انتالیس سیکنڈ ہوگئے ہیں مگر یوں لگتا ہے سدیاں بیت گئی ہو تمہارے انتظار میں۔۔
 تم کب آؤ گے تمہاری یادوں کے سہارے اب مزید نہیں گزار جاتا وقت کے یہ یادیں مجھے زندہ تو رکھتی ہیں مگر تمہاری کمی کا احساس دلاتی رہتی ہیں یادوں کے سہارے جینا آسان بھی تو نہیں ہوتا اک آس اک خواب اک خواہش نہ جانے کیا کیا بن لیتے ہیں ہم ۔۔
ساتھ بتائے ہر لمحے کو دن میں کتنی ہی بار دھرا لیتے ہیں یہ یادیں جہاں پرانے زخموں کو مندمل نہیں ہونے دیتیں وہیں کہیں کچھ حسین یادیں بھی ہمیں روز نئی زندگی دیتی ہے روز جینے کے لیے حوصلہ دیتی ہیں۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔بہت یاد آتی ہے تمہاری آجائیں اب پردیس میں رہ کر بھی تم ہر پل میرے ساتھ رہتے ہوں خوبصورت یاد بن کر۔۔۔
میرے پیارے شریک سفر۔۔۔۔
آپکی شریک حیات زرنور عباس۔۔۔۔ 
ختم شدہ۔۔۔۔۔

   22
18 Comments

Shnaya

28-May-2022 02:04 PM

👌👌

Reply

Reyaan

28-May-2022 09:55 AM

👌👌

Reply

Rahman

25-May-2022 11:27 PM

Osm

Reply